lahoreexplosioan

لاہور دھماکے کی تحقیقات میں مزید مشتبہ افراد کو حراست میں لے لیا گیا

محکمہ انسداد دہشت گردی اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے جمعرات کے لاہور دھماکے کی تحقیقات میں مزید مشتبہ افراد کو پوچھ گچھ کے لیے حراست میں لے لیا ہے۔

لاہور بھر میں پولیس اور سی ٹی ڈی نے چھاپے مارے۔ وہ جیو فینسنگ کے ذریعے مشتبہ افراد کی شناخت کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ انارکلی میں سیف سٹی کیمروں سے سی سی ٹی وی فوٹیج بھی حاصل کر لی گئی ہے تاکہ ملزمان کی شناخت میں مدد مل سکے۔

20 جنوری کو لاہور کی نیو انارکلی میں ایک دھماکے سے ہلا ک ہو گیا۔ 9 سالہ بچے سمیت 3 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہو گئے۔ ہفتہ کو میو ہسپتال سے 20 افراد کو ڈسچارج کر دیا گیا، جب کہ 8 ابھی بھی زیر علاج ہیں۔

سی ٹی ڈی نے قتل، اقدام قتل اور دہشت گردی کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ حملے کا مقصد ممکنہ طور پر پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشن اور آسٹریلوی ٹیم کے آنے والے دورے میں خلل ڈالنا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں