وزیراعلیٰ پنجاب نے مری کے سیاحتی علاقے کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر ریسٹ ہاؤسز اور سرکاری ادارے سیاحوں کے لیے کھولنے کی ہدایت کردی۔
تفصیلات کے مطابق ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیراعلیٰ پنجاب نے مری میں ہنگامی حالت کا اعلان کرتے ہوئے امدادی کارروائیوں میں حصہ لینے کے لیے اپنا ہیلی کاپٹر عطیہ کردیا۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے مری میں ایمرجنسی نافذ کر دی
پولیس، انتظامیہ، ریسکیو 1122 اور ہسپتالوں میں ہنگامی حالت کا نفاذ کیا گیا ہے
ریسکیو کےلیے فوج اور رینجرز کےدستے بھی طلب کر لیےگئے
چیف سیکرٹری، IG پولیس، ریلیف کمشنر، DG ریسکیو اور PDMA کو ریسکیو سرگرمیوں کی خود مانیٹرنگ کی ہدایت
— Government of Punjab (@GovtofPunjabPK) January 8, 2022
عثمان بزدار نے کہا کہ مری میں سیاحوں کے لیے اسپتالوں، ریسٹ ہاؤسز اور سرکاری اداروں میں ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا گیا ہے، جہاں انہیں کھانے پینے کی اشیاء اور ضروری امدادی اشیاء فراہم کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ ڈی جی ریسکیو کو مری جکڑ میں ریسکیو آپریشن کی قیادت کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ پنجاب حکومت کی پہلی ترجیح سڑکوں پر پھنسے سیاحوں کو نکالنا ہے۔
عثمان بزدار نے مری میں شدید برف باری اور آکسیجن کی کمی سے سیاحوں کی ہلاکت پر دکھ کا اظہار کیا اور ان کے اہل خانہ سے تعزیت کی۔
واضح رہے کہ مری میں شدید برف باری کے باعث اب تک 16 سے 19 ہلاکتیں ہو چکی ہیں۔
سیاحوں کے لیے اہم ہدایات جاری
گلیات ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ڈائریکٹر جنرل نے مری کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر سیاحوں کو ہوٹلوں سے چیک آؤٹ کرنے سے روک دیا ہے، بیان میں کہا گیا ہے کہ سیاح سنگل روڈ کھولنے کے بعد ہی چیک آؤٹ کر سکتے ہیں۔
ضلعی انتظامیہ کے مطابق گلیات کے ہوٹلوں میں سلنڈرز کی قلت ہے جبکہ متعدد ہوٹلوں میں پانی کی شدید قلت ہے۔
ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد
ڈپٹی کمشنر ایبٹ آباد نے بتایا کہ مری روڈ اور لینڈ سلائیڈ کو کلیئر کرنے کا کام جاری ہے، 7000 سیاحوں کی گاڑیوں کو ریسکیو کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے سیاحوں سے اپیل کی کہ وہ گلیات کا سفر کرنے سے گریز کریں۔