الیکشن کمیشن آف پاکستان نے اگلےعام انتخابات میں الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے استعمال پر اعتراض پر الیکشن کمیشن پر تنقیدی ریمارکس پر وزیر ریلوے اعظم سواتی اور وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی معذرت قبول کر لی ہے۔
انتخابی ادارے نے بدھ کو وزراء کو اپنی غلطیوں کو دوبارہ نہ دہرانے سے خبردار کیا۔ ای سی پی نے اعظم سواتی کو بتایا کہ تمام ادارے حکومت کے ساتھ ہیں اور انہیں برے نام سے پکارنا غلط ہے۔
3 دسمبر کو سواتی نے الیکشن کمیشن میں تحریری معافی نامہ جمع کرایا جب واچ ڈاگ نے کہا کہ اگر ان کا جواب جمع نہ کیا گیا تو الزامات عائد کیے جائیں گے۔ دوسری جانب فواد چوہدری نے 16 نومبر کی سماعت میں ای سی پی سے معافی مانگ لی تھی اور انہیں تحریری معافی نامہ جمع کرانے کی ہدایت کی گئی تھی۔
رواں برس اگست میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس کے دوران اعظم سواتی نے کہا تھا کہ ای سی پی ملک میں جمہوریت کی تباہی کی جڑ ہے اور ایسے اداروں کو آگ لگا دی جانی چاہیے۔
اعظم سواتی نے ای سی پی حکام پر دھاندلی اور رشوت ستانی کے سنگین الزامات بھی لگائے تھے۔
ای سی پی حکام احتجاجاً اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے تھے۔
بعد ازاں اعظم سواتی نے فواد چودھری اور وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان کے ہمراہ پریس انفارمیشن ڈیپارٹمنٹ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دو سال سے الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کی کارکردگی کو بہتر بنانے پر کام کر رہی ہے لیکن ای سی پی پیچھے نہیں ہٹے گا۔ فواد چوہدری نے مزید کہا کہ اگر چئیرمین الیکشن کیمشن کو سیاست کا اتنا ہی شوق ہے تو استعفیٰ دے دیں۔