تارکین وطن کے بینک اکاؤنٹس بند: کویتی حکام نے اہم فیصلہ کرلیا

کویت میں ہائی اسکول یا 60 سال سے کم عمر کے ڈپلومہ ہولڈرز کے مسئلے کو حل کرنے میں تاخیر نے ان کے بینک اکاؤنٹس بند کرنے کی دھمکی دی گئی ہے۔

تارکین وطن کے اس زمرے کا بحران اس حد تک بڑھ گیا ہے کہ انہیں اپنے ورک پرمٹ کی تجدید کو یقینی بنانے کے لیے 500 دینار کی فیس ادا کرنے یا نجی ہیلتھ انشورنس حاصل کرنے کی ضرورت ہے۔ ان کے بینک اکاؤنٹس لین دین میں شامل ہوں گے۔

کویتی اخبار کے مطابق اگر ان غیر ملکی صارفین کے سول کارڈز کی میعاد ختم ہو جاتی ہے تو کویتی بینک خود اس زمرے کے صارفین کے بینک کارڈ بلاک کرنے کے پابند ہوں گے۔

اخبار نے کہا کہ کھاتہ دار کی اس کے بینک اکاؤنٹ تک رسائی کو منجمد کر دیا جائے گا۔ وہ اس اکاؤنٹ سے رقم نکال یا جمع نہیں کر سکے گا جبکہ یہ گروپ اپنے لوگوں کو بیرون ملک رقم منتقل کرنے سے محروم رہے گا۔

اس کے علاوہ، یہ کہا گیا ہے کہ بینک اور ایکسچینج کمپنیوں کو نگرانی کے رہنما خطوط کی پابندی کرنی چاہئے اور اس کلائنٹ کی کسی بھی منتقلی کو روکنا چاہئے جس کی میعاد ختم ہوچکی ہے۔

پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت نے 2020 کی قرارداد 520 میں ترمیم کی، جس میں 60 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ان لوگوں کو ورک پرمٹ جاری کرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے جن کے پاس ہائی اسکول کا سرٹیفکیٹ یا اس سے کم ہے اور انہیں کام جاری رکھنے کے لیے 2000 دینار ادا کرنے پڑتے تھے، جوکہ اب 500 دینار کر دیے گئے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں