سعودی عرب نےیکم دسمبر سے پاکستان سمیت چھ ممالک سے سفری پابندی ختم کرنے کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد سعودی عرب کی اعلی قیادت نے اقامہ ہولڈرز کے اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں31 جنوری 2022 تک مفت توسیع کے احکامات جاری کیے تھے، جس پر عمل درآمد جاری ہے.
سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) سے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد افراد کی جانت سے سوالات کیے جا رہے ہیں، اقاموں اور خروج و عودہ کی مفت توسیع کے متعلق ایک شخص نے سوال کیا کہ ان کا تعلق پاکستان سے ہے، اقامہ کچھ دنوں میں ایکسپائر ہو جائے گا کیا شاہی رعایت کے تحت اقامہ کی تجدید ہو گا؟
مزید پڑھیں؛ کیا پاسپورٹ ایکسپائر ہونے پر بھی اقامے کی تجدید ممکن ہے؟
اس سوال کے جواب میں جوازات نے وضاحت پیش کی ہے، سعودی عرب نے سفری پابندی والے ممالک میں گئے ہوئے اقامہ ہولڈرز کی سہولت کیلئے 31 جنوری 2022 تک اقاموں اور خروج و عودہ میں مفت توسیع کا اعلان کیا ہے.
سعودی شاہی حکم نامہ جاری ہونے کے ساتھ ہی اقاموں اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کا علم شروع کر دیا گیا تھا، جو جوازات اور سعودی نیشنل ڈیٹا بیس سینٹر کے تعاون سے جاری ہے، اقاموں اور خروج و عودہ کی توسیع میں مرحلہ وار کام جاری ہے.
مزید پڑھیں؛ نئے سعودی شاہی حکم نامے کے مطابق کن ممالک کیلئے اقامے اور خروج و عودہ میںمفت توسیع ہو گی؟
وہ افراد جو تاحال اپنے ملک میں موجود ہیں انہیں چاہیے کہ وہ انتظار کریں ان کی باری آنے پر اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کردی جائے گی۔
2 تبصرے “سعودی عرب سے باہر ہوں، اقامہ ایکسپائر ہونے والا ہے کیا مفت توسیع ہو گی؟”