قومی احتساب بیورو (نیب) نے جمعہ کو اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کو سپریم کورٹ کی عمارت سے گرفتار کرلیا۔
سپیکر سندھ اسمبلی آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں ضمانت کے لیے سپریم کورٹ پہنچے تھے۔
نیب راولپنڈی کی ٹیم نے آغا سراج درانی کے سپریم کورٹ کی عمارت سے باہر آنے کے بعد گرفتاری عمل میں لائی، جہاں وہ تحریری فیصلے کی کاپی حاصل کرنے کے لیے چار گھنٹے انتظار کرتے رہے۔
درانی ڈیڑھ ماہ تک اینٹی کرپشن واچ ڈاگ سے بچنے کے بعد سپریم کورٹ میں پیش ہوئے تھے۔ سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ان کی ضمانت منسوخ ہونے کے بعد وہ روپوش ہوگئے تھے۔
تاہم، سپریم کورٹ نے درانی کو ضمانت کی درخواست لینے سے پہلے نیب کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
جسٹس بندیال نے ریمارکس دیے کہ ہم نے کیس کو قانون کے مطابق آگے بڑھانا ہے۔
14 اکتوبر کو سندھ ہائی کورٹ نے کرپشن واچ ڈاگ کی جانب سے دائر اثاثہ جات ریفرنس میں اسپیکر صوبائی اسمبلی آغا سراج درانی کی عبوری ضمانت مسترد کردی تھی۔
تاہم، سندھ ہائی کورٹ نے اسی ریفرنس میں مسٹر درانی کی اہلیہ، تین بیٹیوں، ایک بیٹے اور دو دیگر کی ضمانت کی درخواستیں منظور کیں۔ بعد ازاں نیب کی ٹیم نے درانی کی گرفتاری کے لیے ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا تاہم وہ وہاں موجود نہ ہونے کی وجہ سے انہیں خالی ہاتھ واپس جانا پڑا۔ اس کے بعد سے اس کے ٹھکانے کا کوئی سراغ نہیں مل سکا ہے۔