سعودی عرب کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے سائنسدانوں نے تاریخی کارنامہ سرانجام دیا ہے۔
سعودی عرب میں سائنسدانوں نے ایک ذہین اور مختصر وینٹی لیٹر بنانے میں کامیابی حاصل کی ہے جو ہوا سے آکسیجن جذب کرتا ہے اورمریض کی ضرورت کے مطابق آکسیجن کی مقدار کو ایڈجسٹ کرتا ہے۔
عام وینٹی لیٹرز کے برعکس اسے ہر وقت آکسیجن سلنڈر یا سنٹرل آکسیجن سپلائی سسٹم سے جڑے رہنے کی ضرورت نہیں ہوتی بلکہ یہ اپنے اردگرد کی ہوا کو جذب کرکے مریض کو آکسیجن کی فراہمی کرتا ہے۔
یہ کارنامہ کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی کے احد سید اور ڈاکٹر عدنان قمر نے مشترکہ طور پر انجام دیا ہے، جسے وینٹی بیگ کا نام دیا گیا ہے۔
یہ وینٹی لیٹر ایک خاص قسم کے سینسرزاور مصنوعی ذہانت کے موثر نظام سے لیس ہے، جس کے استعمال سے یہ مریض کے دل کی دھڑکن اور سانس کی رفتار کے ساتھ ساتھ ان میں ہونے والی تبدیلیوں پر بھی نظر رکھتا ہے اور ان کی بنیاد پر مریض کو آکسیجن کی ضرورت بھی بڑھتی اور کم ہوتی رہتی ہے۔
ڈاکٹر عدنان قمر اور احد سید کے تیار کردہ اس ذہین وینٹی لیٹر کو کورونا انوویشن چیلنج کا فاتح بھی قرار دیا گیا ہے۔
یہ وینٹی لیٹر اتنا چھوٹا ہے کہ اسے عام ایمبولینس میں آسانی سے لگایا جا سکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر مریض کے گھر کے پلنگ پر بھی رکھا جا سکتا ہے۔