سابق صدر آصف علی زرداری نے منگل کو کہا کہ عمران خان کی حکومت اپنی پانچ سالہ مدت پوری نہیں کرے گی۔
سابق صدر نے کہا، “جو لوگ وزیر اعظم عمران خان کو لے کر آئے وہ اب تسلیم کر رہے ہیں کہ انہوں نے غلطی کی ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ اب وہ یہ سوچ رہے ہیں کہ اس غلطی کو کیسے ٹھیک کیا جائے۔
آصف زرداری نے احتساب عدالت میں پیشی کے دوران صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ “صرف اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ وہ اس غلطی کو کیسے ٹھیک کر سکتے ہیں۔”
سابق چیف جسٹس گلگت بلتستان رانا شمیم کے حلف نامے کے بارے میں پوچھے گئے سوال کے جواب میں سابق صدر نے کہا: “ہم یہ پہلے ہی دیکھ چکے ہیں۔ جسٹس قیوم کے پاس سیف الرحمان اور کچھ دوستوں کے ساتھ ایک ٹیپ بھی تھی۔”
جب مریم نواز کی درخواست سے متعلق سوال پوچھا گیا تو زرداری نے کہا کہ وہ اس پر بات نہیں کریں گے کیونکہ مریم نواز میرے لیے بیٹی کی طرح ہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ نے آصف زرداری کے گولڈ ریفرنس اور ارسس ٹریکٹرز ڈیل کے خلاف قومی احتساب بیورو (نیب) کی اپیل پر سماعت کی۔
نیب پراسیکیوٹر نے سابق صدر کے خلاف دو ریفرنسز میں 2014 سے زیر التوا ان کی اپیلوں پر دلائل دینے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ نے نیب پراسیکیوٹر کو اپنے دلائل کو حتمی شکل دینے کے لیے دو ہفتے کی ڈیڈ لائن منظور کرتے ہوئے نیب کو متنبہ کیا کہ اگر وہ اس وقت تک دلائل تیار کرنے میں ناکام رہے تو عدالت اس کے پاس موجود موجودہ ریکارڈ پر فیصلہ کرے گی۔