خروج و عودہ ختم ہونے والا ہے ، دوسرے ملک میں 14 دن گزارنے ہیں کیا کریں؟

سعودی عرب میں محکمہ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن (جوازات) کے سوشل میڈیا کے اکائونٹ ٹوئٹر پر مختلف قسم کے امیگریشن ، اقامہ اور لیبر قوانین کے حوالے سے سوالات پوچھے جاتے ہیں. کورونا وائرس کی بدلتی صورت حال کے بعد جوازات سے بیشتر سوالات ایسے تارکین وطن کی جانب سے کیا جا رہا ہے اور سب سے زیادہ پوچھے جانے والے سوالات میں‌ایک سوال بہت اہم ہے کہ سعودی عرب کی براہ راست پروازیں کب کھلیں گی؟

اس صورت حال کے پیشے نظر ایک شخص نے جوازات سے سوال پوچھا کہ “وہ خروج وعودہ پر سعودی عرب سے باہر ہے اور خروج وعودہ 29 اکتوبر کو ایکسپائر ہو جائے گا جبکہ وہ اس وقت اردن میں موجود ہے جہاں اُس کے قیام کی مدت 14 دن ہے، خروج وعودہ ایکسپائر ہو جائے گا کیا کروں؟”

مزید پڑھیں؛سعودی عرب کی منظور شدہ ویکسین پاکستان میں‌لگوائی کیا سعودی عرب کا سفر کر سکتا ہوں؟

اس سوال کے جواب میں‌جوازات کی طرف سے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب میں شاہی حکم کے بعد تارکیں وطن کے اقاموں اور خروج وعودہ میں توسیع کا عمل جاری ہے.

ایسے تارکین وطن جن کے ممالک پر کورونا وائرس کی ایس او پیز کی وجہ سے سعودی عرب آمد پر براہ راست سفر پر پابندی عائد ہے، شاہی فرمان کے مطابق ان ممالک کے تارکین وطن کے اقامے اور خروج وعودہ کی تاریخ ختم ہو گئی ہے اُن کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں‌خود کار طریقے سے مفت توسیع کر دی جائے گی.

سعودی شاہی حکم مانے کے مطابق مملکت سعودی کے اقامہ ہولڈرز جو مملکت سے باہر ہیں ان کے اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں‌30 نومبر 2021 تک مفت توسیع کر دی جائے گی، اور اس پر مرحلہ وار کام جاری ہے.

مزید پڑھیں؛پاکستان میں‌چینی ویکسین لگوائی کسی دوسرے ملک سے سعودی عرب آ سکتے؟

اس ضمن وہ افراد جن کے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں تاحال توسیع نہیں ہوئی ہے ان کے بارے میں جوازات کا کہنا تھا کہ مرحلہ وار طورپر اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کی جارہی ہے تاہم اس کےلیے انتظار کیا جائے کیونکہ باری آنے پر توسیع کردی جائے گی۔

جوازات کی جانب سے مزید کہا گیا کہ اقاموں اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کےلیے کسی سرکاری دفتریا ادارے سے رجوع کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ خود کارطریقے سے اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں مفت توسیع کردی جائے گی۔

اپنا تبصرہ بھیجیں