سعودی عرب سے کورونا ویکسین کی ایک خوراک لی دوسری پاکستان میں واپسی کیسے ہو گی؟

سعودی عرب میں کام کرنے والے تارکین وطن کو کورونا وائرس کے بعد بہت ساری مشکلات کا سامنا کرنا پر رہا ہے، ان مشکلات کو آسان کرنے کیلئے سعودی عرب کی حکومت مسلسل کام کر رہی ہے جس میں کورونا کی بدلتی صورت حال کو لے کر سفری پابندیوں کورونا ویکسین کی مفت خوراکیں اور غیر ملکیوں کیلئے اقامہ اور رہائشی قوانین شامل ہیں.

سعودی عرب میں پاسپورٹ کے جنرل ڈائریکٹوریٹ (جوازات) تارکین وطن و سعودی شہریوں کو اقامہ اور رہائشی قوانین سے مطلق آگاہی جاری رکھے ہوئے ہے.

مزید پڑھیں؛ کمپنی ریڈ میں‌ہے چھٹی پر گئے ہوئے افراد کا اقامہ تجدید ہو گا؟

سعودی جوازات نے سوشل میڈیا کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک شخص نے سوال کیا کہ “کورونا ویکسین کی ایک خوراک سعودی عرب میں لگوائی تھی اور دوسری پاکستان آنے کے بعد لگوائی ہے، مملکت سعودی عرب آنے کا کیا طریقہ ہے؟ کیا براہ راست مملکت سعودی عرب واپس آ سکتے ہیں؟”

اس سوال کے جواب میں‌جوازات نے وضاحت پیش کی کہ “مملکت سعودی عرب میں اُن ممالک سے سفر کرنے والے جن پر سفری پابندی عائد ہے وہ اُسی صورت براہ راست سفر کر سکتے ہیں اگر انہوں نے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں سعودی عرب میں لگوائی ہوں اور توکلنا پر ان کا اسٹیٹس امیون نظر آ رہا ہو، تاہم انہیں توکلنا یا صحتی پر ہیلتھ سرٹیفکیٹ پیش کرنا ہو گا. “

مزید پڑھیں؛ کیا فیکٹری ورکرز براہ راست سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں؟ جوازات کا بڑا اعلان

یہاں‌پر واضح رہے کہ وہ افراد جنہوں نے مملکت سعودی عرب سے کورونا ویکسین کی دونوں خوراکیں نہیں لی اور ان کا تعلق ایسے ملک سے جس پر سعودی عرب براہ راست مسافروں کی آمد پر پابندی عائد ہے وہ کسی ایسے ملک میں 2 ہفتے قیام کرنے کے بعد سعودی عرب کا سفر کر سکتے ہیں‌جن مملک کے مسافروں پر سعودی عرب آمد پر پابندی عائد نہیں ہے.

ایسے افراد مملکت آنے سے قبل زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پہلے کرایا گیا پی سی آر ٹیسٹ کرائیں گے جبکہ انہیں مملکت آنے کے بعد بھی پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا جس کا رزلٹ منفی آنے پر انہیں آئسولیشن وقرنطینہ سے نکلنے کی اجازت ہوگی۔

سعودی عرب سے کورونا ویکسین کی ایک خوراک لی دوسری پاکستان میں واپسی کیسے ہو گی؟” ایک تبصرہ

اپنا تبصرہ بھیجیں