پاکستان کی جیت کا جشن منانے پر بھارت میں مسلمان ٹیچر کو نوکری سے نکال دیا گیا

ہندوستان کی ریاست راجستھان میں ایک مسلمان ٹیچر کو اتوار کے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچ میں پاکستان کی تاریخی فتح کا جشن منانے پر برطرف کردیا گیا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نجی اسکول کی ٹیچر نفیسہ عطاری نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے افتتاحی میچ میں بھارت کی شکست پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے واٹس ایپ اسٹیٹس لگایا تھا۔

نفیسہ عطاری نے پاکستانی کرکٹرز کی تصاویر کے ساتھ اپنے واٹس ایپ اسٹیٹس کے ذریعے خوشی کا اظہار کرتے ہوئے لکھا “ہم جیت گئے”

یہ معاملہ اس وقت سامنے آیا جب ایک بچے کے والدین نے ٹیچر سے پوچھا کہ کیا وہ پاکستان کی حمایت کرتی ہیں اور نفیسہ نے “ہاں” میں جواب دیا۔

واٹس ایپ پر ٹیچر کے اسٹیٹس کے اسکرین شاٹس پھیلنے کے بعد اسکول انتظامیہ نے اسے نوکری سے نکال دیا۔

بعد میں، ایک ویڈیو بیان میں، استاد نے دعویٰ کیا کہ اس کی پوسٹ کو سیاق و سباق سے ہٹ کر لیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں:ٹی 20 ورلڈ کپ: ہندوستانی مسلمان کرکٹرمحمد شامی کومیچ کے بعد ‘غدار’ کا لقب مل گیا

نفیسہ عطاری نے کہا کہ میچ کے دوران ان کا خاندان دو ٹیموں میں تقسیم ہو گیا اور ہر ٹیم نے دونوں ٹیموں کو سپورٹ کیا۔ چونکہ اس کی ٹیم پاکستان کی حمایت کر رہی تھی، اس لیے اس نے واٹس ایپ پر اسٹیٹس پوسٹ کیا۔

یہ واحد واقعہ نہیں ہے جو پاکستان کے میچ میں بھارت کو شکست دینے کے بعد پیش آیا۔ پاکستان کی کارکردگی کا جشن منانے پر کالج میں کشمیری طلبہ کو بھی زدوکوب کیا گیا۔

ایک انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ایک طالب علم نے بتایا کہ ہاکی اسٹکس اور لاٹھیوں سے لیس درجنوں افراد نے ان پر حملہ کیا جب وہ کھیل کے اختتامی مراحل کو دیکھ رہے تھے۔

“وہ ہمارے کمرے میں داخل ہوئے، لائٹس بند کر دیں اور ہمیں مارا پیٹا، انہوں نے ہمارے لیپ ٹاپ کو تباہ کر دیا،” طالب علم نے مزید پریشانی کے خوف سے اپنا نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا۔

“ہم اب محفوظ ہیں اور ہمیں اپنے کالج کی طرف سے حمایت حاصل ہے۔ لیکن ہمیں اس کی بالکل توقع نہیں تھی۔ ہم ہندوستانی ہیں۔”

ہندوستانی مسلمان باؤلر محمد شامی کو بھی ورلڈ کپ کا پہلا میچ ہارنے کے بعد آن لائن بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا۔

31 سالہ شامی دبئی میں شکست کے بعد بھارتی عوام کا ہدف بن گئے، حالانکہ ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی نے اعتراف کیا کہ ان کی ٹیم “آؤٹ پلے” ہوئی ہے۔

شامی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سیکڑوں پیغامات چھوڑے گئے جس میں کہا گیا کہ وہ “غدار” ہیں اور انہیں ہندوستانی ٹیم سے باہر کردیا جانا چاہیے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں