پاکستان اورچین نے دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے پر اتفاق کیا ہے، جس میں چین پاکستان آزاد تجارتی معاہدے کے فیز-II کی طرف سے پیش کردہ امکانات کا بھرپور ادراک بھی شامل ہے۔
یہ بات منگل کو وزیراعظم عمران خان اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ٹیلی فونک گفتگو کے دوران سامنے آئی۔
وزیر اعظم نے چینی کمیونسٹ پارٹی کی صد سالہ تقریب پر صدر شی کو مبارکباد دی، چینی عوام کی مکمل غربت کے خاتمے کی جنگ میں بے مثال فتح، اور اصلاحات کی چار دہائیوں میں چین کی شاندار ترقی کو سراہا۔
مزید پڑھیں:ورلڈ کپ میں شکست: ‘پاک بھارت تعلقات کے لیے اچھا وقت نہیں، وزیراعظم
دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور چین کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 70 ویں سالگرہ کے اہم سنگ میل پر ایک دوسرے کو مبارکباد بھی پیش کی، دوطرفہ اسٹریٹجک تعاون پر مبنی شراکت داری کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا اور علاقائی اور بین الاقوامی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔
دونوں رہنماؤں نے متعلقہ شعبوں میں پاک چین تعاون کو مضبوط بنانے اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے اعلیٰ معیار کے مظاہرے کے طور پر سی پیک کی ترقی کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔
دونوں رہنماؤں نے افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ افغانستان کے لوگوں کو ان کے مصائب کو دور کرنے، عدم استحکام روکنے کے ساتھ ساتھ ملک کی تعمیر نو کے لیے فوری طور پر انسانی اور اقتصادی امداد فراہم کرے۔
وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان “آل ویدر اسٹریٹجک کوآپریٹو پارٹنرشپ” کو مزید متنوع بنانے کے لیے اعلیٰ سطح کے تبادلوں کی رفتار کو جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
عمران خان نے چینی صدر شی جن پنگ کو جلد دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی ہے۔