ٹی 20 ورلڈ کپ: ہندوستانی مسلمان کرکٹرمحمد شامی کومیچ کے بعد ‘غدار’ کا لقب مل گیا

ہندوستانی مسلم کرکٹر محمد شامی کو آن لائن بدسلوکی کا نشانہ بنایا گیا اور انہیں “غدار” کہا جارہا ہے۔

اتوار کو شاندار جیت کے بعد بھارت میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی بھی اطلاعات ملی ہیں، کسی بھی ورلڈ کپ میں پاکستان کی بھارت کے خلاف یہ پہلی کامیابی ہے۔

ہندو اکثریتی ہندوستان اور مسلم پاکستان کے درمیان کرکٹ میچ اکثر پڑوسیوں کے درمیان کشیدگی میں اضافہ کرتی ہیں ، جو 1947 میں اپنی آزادی کے بعد سے تین جنگیں لڑ چکے ہیں۔

31 سالہ شامی دبئی میں شکست کے بعد مرکزی ہدف بن گئے ، حالانکہ ہندوستانی کپتان ویرات کوہلی نے تسلیم کیا کہ ان کی ٹیم کو ’’ آؤٹ پلے ‘‘ کیا گیا ہے۔
updates
شامی کے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر سیکڑوں پیغامات چھوڑے گئے کہ وہ ایک ’’ غدار ‘‘ ہے اور اسے بھارتی ٹیم سے نکال دیا جائے۔

لیکن بہت سے مداحوں اور سیاستدانوں نے بھی ان کی حمایت کی اپیل کرتے ہوئے بھارتی کھلاڑیوں سے نفرت کے پیغامات کو مسترد کرنے کا مطالبہ کیا جس طرح انہوں نے گھٹنے ٹیک کر بلیک لائیوز میٹر تحریک کی حمایت کی تھی۔

کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا ، “ٹیم انڈیا آپ کے گھٹنے ٹیکنے کی کوئی اہمیت نہیں اگر آپ اپنے ساتھی کے ساتھ کھڑے نہیں ہو سکتے جنہیں سوشل میڈیا پر بہت زیادہ ٹرول کیا جا رہا ہے۔”

ایک اور حامی نے انسٹاگرام پر کہا ، “نفرت کرنے والوں کو نظر انداز کریں ، ہندوستان کی بیشترعوام آپ کی کوششوں کے شکر گزار ہیں۔”

لوگوں نے شاندارفتح کے بعد پاکستانی شہروں اسلام آباد اور کراچی میں جشن منایا ، جبکہ سیکڑوں نے مقبوضہ کشمیر میں پٹاخے چلائے ۔

بھارت کے سابق ٹیسٹ کرکٹر گوتم گمبھیر جو حکمران ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پارلیمنٹ بن چکے ہیں ، نے کہا کہ یہ “شرمناک” ہے کہ لوگ پاکستان کی جیت کا جشن منا رہے ہیں۔

پنجاب میں ریاست کشمیر سے تعلق رکھنے والے طلباء نے کہا کہ انہیں مارا پیٹا گیاہے۔

ایک انجینئرنگ اور ٹیکنالوجی انسٹی ٹیوٹ کے ایک طالب علم نے بتایا کہ ہاکی اسٹکس اور لاٹھیوں سے لیس درجنوں افراد نے ان پر حملہ کیا جب وہ کھیل کے اختتامی مراحل دیکھ رہے تھے۔

طالب علم نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اے ایف پی کو بتایا ، “وہ ہمارے کمرے میں داخل ہوئے ، لائٹس بند کیں اور ہمیں مارا پیٹا۔”

“ہم اب محفوظ ہیں اور ہمیں اپنے کالج کی حمایت حاصل ہے۔ لیکن ہم نے اس کی بالکل توقع نہیں کی۔ ہم ہندوستانی ہیں۔”

اس میچ نے پڑوسی ملک بنگلہ دیش میں بھی تشدد کو ہوا دی۔ میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کے دو حامیوں کو انڈین شائقین نے ایک جنوبی ضلع میں جیت کا جشن مناتے ہوئے پیٹ ڈالا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں