وزیر داخلہ نور الحق قادری وزیراعظم کی ہدایت پر کالعدم تنظیم سے مذاکرات کریں گے

تین رکنی حکومتی ٹیم آج (ہفتہ) کالعدم تنظیم کے ارکان سے مذاکرات کرے گی جنہوں نے ایک دن پہلے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

لاہور میں جمعہ کی رات کالعدم تنظیم کے احتجاج کے دوران دو کاروں کی ٹکر سے دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے۔ پولیس اور کالعدم تنظیم کے ارکان کے درمیان جھڑپوں کے نتیجے میں 40 سے زائد پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔

وزیر اعظم عمران خان نے وزیر مذہبی امور پیر نور الحق قادری سے ٹیلی فون پر بات چیت کی تاکہ امن و امان کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔ دونوں کے درمیان بات چیت کالعدم تنظیم کے احتجاج پر مرکوز رہی۔

وزیراعظم کی ہدایت پر نورالحق قادری کالعدم تنظیم کی قیادت سے مذاکرات کے لیے کراچی سے لاہور پہنچے۔

حکومت کی مذاکراتی ٹیم میں وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، وزیر مذہبی نورالحق قادری اور پنجاب کے وزیر قانون محمد راجہ بشارت شامل ہوں گے۔

قادری نے کہا ، “حکومت بات چیت کے ذریعے مسائل کو حل کرنے پر یقین رکھتی ہے ،” انہوں نے مزید کہا کہ عوام کے جان و مال کا تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے۔

اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کو متحدہ عرب امارات سے وطن واپس آنے کی ہدایت بھی کی تھی ، جہاں وہ بھارت پاکستان ہائی وولٹیج ٹی 20 ورلڈ کپ کا مقابلہ دیکھنے گئے تھے۔

اسلام آباد ، لاہور ، راولپنڈی جزوی طور پر بند۔

ایک دن پہلے ، حکام نے راولپنڈی میں میٹرو بس سروس معطل کر دی تھی اور اسلام آباد اور لاہور میں سڑکیں بند کر دی تھیں ۔

وزارت داخلہ کے کہنے پر پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے کالعدم تنظیم تحریک لبیک کے احتجاج کی وجہ سے لاہور کے مختلف علاقوں میں انٹرنیٹ سروس معطل کردیا تھا۔

اپنا تبصرہ بھیجیں