اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیراعظم عمران خان نے پاکستان سٹیزن پورٹل کے تحت کسانوں کے لیے ’کسان پورٹل‘ کا آغاز کیا۔
کسان پورٹل کے تحت وفاقی اور صوبائی سطح پر متعلقہ محکموں میں کل 123 ڈیش بورڈز قائم کیے گئے ہیں۔
اسلام آباد میں افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اللہ محنت کش طبقے کی مدد سے خوش ہے کیونکہ محنت کش طبقے کی اکثریت چھوٹے کسان ہیں۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہماری کوشش چھوٹے کسانوں کی مدد کرنا ہے۔ جب کوئی کسان اپنی فصل بیچنے جاتا ہے تو اسے اسے سستے داموں بیچنا پڑتی ہے ، ہماری حکومت کسانوں کو فصلوں کا مناسب نرخ فراہم کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے کسانوں کو گنے کی پوری قیمت دینے کی کوشش کی اور جب انہیں فصل کی پوری قیمت ملنے لگی تو پیداوار میں بھی اضافہ ہوا۔
اہم بات یہ ہے کہ جب تک ہم تحقیق پر توجہ نہیں دیں گے مصنوعات کیسے بڑھے گی ، وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ گائے اور بھینسیں ہونے کے باوجود ہمیں خشک دودھ درآمد کرنا پڑتا ہے۔
پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 50 سال بعد پاکستان میں 10 بڑے ڈیم بن رہے ہیں۔ “ہمیں پانی ذخیرہ کرنے کی ضرورت ہے تاکہ ہم سیلاب سے ہونے والے نقصان سے بھی بچ سکیں۔”
وزیر اعظم نے کہا کہ کسان کو نئی تکنیک سے متعارف کرانا ہے ، ایک تربیتی پروگرام بھی ہے۔ سی پیک نے زراعت کے شعبے کو بھی اپنی چھتری تلے شامل کیا ہے۔