وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے الزام لگایا ہے کہ ، پاکستان کے میڈیا میں بہت سے لوگ جعلی خبروں پر پروان چڑھتے ہیں ، خاص طو ایسے لوگ جو یوٹیوب چینل چلاتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یوٹیوبرز کو لگتا ہے کہ وہ کچھ بھی کر سکتے ہیں اور انہیں اس کے لیے جوابدہ ہونا نہیں پڑھے گا ۔
پی ٹی آئی کی زیرقیادت حکومت مجوزہ پاکستان میڈیا ڈویلپمنٹ اتھارٹی (پی ایم ڈی اے) کے ذریعے ڈیجیٹل میڈیا کو ریگولیشن میں لانے کی کوشش کر رہی ہے۔
پی ایم ڈی اے موجودہ پیمرا کی جگہ لے گا اور پاکستان میں پرنٹ ، براڈ کاسٹ اور ڈیجیٹل میڈیا کے ریگولیشن کا ذمہ دار ہوگا۔
نئے ڈیجیٹل میڈیا پلیٹ فارمز کو رجسٹر کرنے اور سائبر قوانین کے نفاذ کی نگرانی کا کام سونپا جائے گا۔
مجوزہ قانون پی ایم ڈی اے کو الیکٹرانک میڈیا کی جانب سے دفعات کی خلاف ورزی پر 250 ملین روپے تک جرمانہ عائد کرنے کا اختیار دے گا۔
فواد چوہدری نے اسلام آباد میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا میڈیا اس وقت ٹیکنالوجی کی وجہ سے بحران سے گزر رہا ہے۔ جس طرح ٹیکنالوجی میں اضافہ ہوا ہے ، اس سے جعلی خبروں کے بارے میں ہماری سمجھ کی اہمیت بڑھ گئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ “جو لوگ خبریں تیار کرتے ہیں – ان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ حقیقی خبروں اور جعلی خبروں میں فرق کرنے کی تربیت حاصل کریں۔”
فواد چوہدری نے مزید کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ تب آتا ہے جب خبر کا ایک ٹکڑا توڑمروڑ کر پیش کیا جاتا ہے اور حقائق کو اس طرح پیش کیا جاتا ہے کہ آپ اصلی اور جعلی کو الگ نہیں بتا سکتے۔ یہ وہ چیز ہے جس کے بارے میں جدید صحافیوں کو تربیت دی جانی چاہیے۔
“میڈیا نے ایک ارتقاء دیکھا ہے۔ جب میں 2018 میں وفاقی وزیر اطلاعات بن گیا تو ہمیں احساس ہوا کہ حکومت کے پاس کوئی ڈیجیٹل میڈیا نہیں ہے۔ آج ہمارا ڈیجیٹل میڈیا ونگ کسی بھی دوسرے بین الاقوامی میڈیا ونگ کے برابر ہے۔ ہم نے اے پی پی کو ڈیجیٹل نیوز ایجنسی میں بھی تبدیل کر دیا ہے اور ہم نے ڈیجیٹل میڈیا پر اپنا اثر و رسوخ کیسے بڑھایا ہے ، اس کی اصلاح کی ہے۔
“پاکستانی میڈیا میں بہت سے لوگ جھوٹی خبریں پھیلا کرپروان چڑھے ہیں: فواد چوہدری” ایک تبصرہ