آج (منگل) کو وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کی تقرری کا معاملہ بھی سامنے آیا۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے اس معاملے پر کابینہ کے ارکان کو اعتماد میں لیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے انہیں بتایا کہ اس معاملے کو میڈیا پر غلط طور پر پیش کرنے کی کوشش کی گئی ہے۔
وزیر اعظم عمران خان نے کابینہ کو یقین دلایا کہ تمام متعلقہ لوگ “ایک ہی صفحے پر ہیں” اور یہ کہ تقرری کو “خوشگوار طریقے سے” حتمی شکل دی جائے گی۔
‘حکومت اور فوج کے درمیان مثالی تعلقات ہیں’
بعد ازاں اسلام آباد میں کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا کہ اجلاس کے دوران انٹر سروسز انٹیلی جنس (ڈی جی آئی ایس آئی) کے ڈائریکٹر جنرل کی تقرری کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
فواد چوہدری نے کہا ، “وزیر اعظم عمران خان اور آرمی چیف کے درمیان کل رات ایک طویل ملاقات ہوئی ،” انہوں نے مزید کہا کہ حکومت اور “فوج کے درمیان مثالی تعلقات” ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم آفس کوئی ایسا قدم نہیں اٹھائے گا جس سے فوج اور سپاہ سالار (آرمی چیف) کی ساکھ کو نقصان پہنچے اور نہ ہی فوج یا اس کا سربراہ کوئی ایسا قدم اٹھائے گا جس سے جمہوری سیٹ اپ کو نقصان پہنچے۔
وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم اور آرمی چیف کے درمیان اچھے تعلقات ہیں اور دونوں فریق ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کے حوالے سے ایک پیج پر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم جو بھی تقرریاں کرتے ہیں وہ مشاورت کے بعد ہوتی ہیں اور ہم ہمیشہ تمام قانونی تقاضے پورے کرتے ہیں۔
“ڈی جی آئی ایس آئی کی تقرری کو خوش اسلوبی سے حتمی شکل دی جائے گی: وزیراعظم عمران خان” ایک تبصرہ