خواتین کووراثت کا حق اپنی زندگی میں ہی لیناہوگا ، سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ

ایک بڑے فیصلے میں ،پاکستان سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ عورتوں کو اپنی زندگی کے دوران اپنی جائیداد یا وراثت کا وارث ہونا چاہیے ورنہ ان کے بچے دعویٰ نہیں کر سکتے۔

اسلام آباد میں جمعرات کو سماعت کے دوران جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ قانون خواتین کے وراثت کے حق کی حفاظت کرتا ہے۔ عدالت نے کہا کہ یہ فیصلہ کرنا باقی ہے کہ اگر وہ اپنے حقوق سے دستبردار ہوں یا دعویٰ نہ کریں تو کیا ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ آف پاکستان ایک کیس کی سماعت کر رہی تھی جس میں پشاور کے ایک رہائشی کے بچے جائیداد کا دعویٰ کر رہے تھے۔ عیسیٰ خان نے 1935 میں اپنی جائیداد اپنے بیٹے عبدالرحمن کو منتقل کی۔ عیسیٰ خان نے اپنی دو بیٹیوں کو جائیداد میں حصہ نہیں دیا۔

مزید پڑھیں: نواز شریف لندن میں مگر کورونا ویکسین لاہور میں؟

دونوں بہنوں نے اپنی زندگی میں کبھی اپنی وراثت کو چیلنج نہیں کیا تھا۔ اب ان کے بچوں نے 2004 میں اپنے نانا سے وراثت کے لیے دعوی دائر کیا ہے۔

ایک سول کورٹ نے بچوں کے حق میں فیصلہ دیا تھا ، لیکن ہائی کورٹ نے اسے کالعدم قرار دیا تھا۔ سپریم کورٹ نے پشاور ہائی کورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں