سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن(جوازات) نے پاکستان سمیت دیگر ممالک( جن پر سفری پابندی لگائی گئی) کے لیے ایک بار پھر اہم وضاحتیں اور ہدایات جاری کی ہیں۔
سعودی محکمہ پاسپورٹ وامیگریشن نے پھر سے دہرایا کہ سفری پابندی والے ممالک میں موجود افراد براہِ راست سعودی عرب نہیں آسکتے، انہیں پہلے ایسے ممالک میں 14 دن قیام کرنا ہوگا جہیں سفری اجازت حاصل ہے، البتہ وہ افراد جنہوں نے روانگی سے قبل مملکت میں ہی مکمل ویکسینیشن کرالی تھی وہ براہ راست آسکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: رہائشی ایگزٹ اور ری انٹری ویزوں کو بیرون ملک رہتے ہوئے صرف ایگزٹ میں تبدیل نہیں کر سکتے،جوازات
عرب میڈیا کی رپورٹ کے مطابق جوازات سے ایک شہری نے استفسار کیا کہ پاکستان میں ویکسین لگوانے والے افراد کس طرح سعودی عرب جاسکتے ہیں، شرائط کیا ہوں گی؟۔ اس سوال پر محکمہ پاسپورٹ نے جواب پیش کیا۔
مملکت سے باہر اقامہ ہولڈرز جنہوں نے ویکسین لگوائی ہوئی ہے اور توکلنا پر ان کا اسٹیٹس امیون ہے وہ سعودی عرب جا سکتے ہیں، لیکن اگر وہ سفری پابندی کے شکار ممالک میں ہیں تو ان پر اوپر درج شرائط کا اطلاق ہوگا۔
مزید پڑھیں: سعودی عرب سے چھٹی پر گئے غیر ملکی اگر مقررہ وقت پر واپس نہ آئیں تو اُن پر کتنے سال کی پابندی عائد ہوتی ہے؟
خیال رہے کہ ایسے افراد جنہوں نے سعودی عرب میں لگائی جانے والی ویکسین نہیں لگوائی بلکہ ڈبلیو ایچ او سے منظور شدہ ویکسین لگائی ہوجو سعودی عرب میں نہیں دی جاتی انہیں مملکت آنے کے بعد ایک بوسٹرڈوز لگوانی ہوگی۔
سعودی عرب آنے والے غیر ملکیوں کو چاہیے کہ وہ مملکت پہنچنے سے قبل ’قدوم‘ ایپ پر اپنا اندراج کرائیں جس کے ذریعے ویکسین اور قرنطینہ کے حوالے سے دیگر معاملات اپ ڈیٹ کی جاسکیں گے۔
“پاکستان میں ویکسین لگوانے والے افراد کس طرح سعودی عرب جاسکتے ہیں، شرائط کیا ہوں گی؟” ایک تبصرہ