اداکار ریما خان کے شوہر کارڈیالوجسٹ سید طارق شہاب نے تصدیق کی ہے کہ عمر شریف کا جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال میں علاج کیا جائے گا ۔
ڈاکٹر طارق نے سماء ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ، “عمرشریف کو دل کی خطرناک بیماری کے ساتھ آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ کامیڈین کو mitral valve regurgitation کی تشخیص ہوئی (ایسی حالت جس میں خون باقی جسم میں بہنے کے بجائے پیچھے کی طرف نکلتا ہے)۔
آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹروں کے مطابق ، عمرشریف کا بلڈ پریشر نارمل ہے اور ان کے گردے ڈائلیسس کے ذریعے مستحکم ہو چکے ہیں۔ ڈاکٹر طارق نے کہا کہ امید ہے کہ وہ امریکہ کا سفر کر سکیں گے۔
عمیرشریف پر چار معالجین ، دو امراض قلب (بشمول طارق) ، ایک کارڈیک سرجن ، اور ایکوکارڈیوگرافر کی ایک ٹیم کام کرے گی۔
ڈاکٹر طارق نے کہا ، “یہ ایک نیا اور تکنیکی طور پر مشکل طریقہ کار ہے جس کے لیے ایک مکمل ٹیم اور خصوصی آلات کی ضرورت ہوتی ہے اسی لیے انہیں یہاں آنے کی ضرورت ہے۔” جارج واشنگٹن یونیورسٹی ہسپتال میں عمرشریف کے لیے ایک بستر کا انتظام کیا گیا ہے۔
ڈاکٹر طارق نے مزید کہا کہ ماہرین نے تمام میڈیکل رپورٹس کا جائزہ لیا ہے اور سرجری امریکہ میں عمرشریف کے مستحکم ہونے کے ایک یا دو دن بعد کی جائے گی۔
ریما خان نے عمرشریف کوعظیم مزاح نگاروں میں سے ایک قرار دیا اور کہا کہ وہ ہمیشہ دوسروں کو مسکرانے اور ہنسانے کے لیے سخت محنت کرتے ہیں۔
View this post on Instagram
کے ساتھ ایک تھرو بیک تصویر شیئر کرتے ہوئے انہوں نے لکھا ، “آج مجھے یہ جان کر پریشانی ہوئی کہ وہ اپنی شدید بیماری کی وجہ سے درد اور تکلیف میں ہیں۔” ڈاکٹر سید طارق شہاب جنہوں نے ہائی رسک طریقہ کار کو انجام دینے پر رضامندی ظاہر کی ہے اور امریکہ منتقل کرنے کے انتظامات میں خاندان کی مدد کر رہے ہیں۔
ریما نے اپنے شوہر سے درخواست کی ہے کہ وہ عمر شریف کے لیے ہر ممکن کوشش کرے۔
14 ستمبر کو سندھ حکومت نے عمر شریف کے علاج کے لیے 40 ملین روپے کا اعلان کیا اور ان کے لیے ایئر ایمبولینس کا انتظام کرنے کا وعدہ کیا۔