پاکستان کے صنعتی اور ٹیکسٹائل مرکز سمجھے جانے والے شہر میں کپڑوں کے لیے کڑھائی تیار کرنے والی فیکٹریاں بند ہو رہی ہیں۔ مالکان پیسے کھو رہے ہیں اور اپنے اخراجات برداشت کرنے کے لیے مشینری بیچنے پر مجبور ہیں۔ اب تک تقریباً 700 فیکٹریاں بند ہوچکی ہیں اور 1200 مشینیں کم قیمتوں پر فروخت ہوگئی ہیں۔ اس کے علاوہ پچھلے ایک سال کے دوران تقریبا 25 ہزار افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔
فیکٹری مالکان کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کی وجہ سے مارکیٹ بند ہو گئی اور اس طرح فروخت کم ہو گئی۔ چھوٹی صنعتوں کے لیے بجلی کی قیمت میں اضافہ بھی ایک اور عنصر ہے۔ مزدور روزگار حاصل کرنے کے لیے ایک فیکٹری سے دوسری فیکٹری چکر لگارہے ہیں لیکن کام تلاش کرنا مشکل ہو گیا ہے۔