وزیراعظم عمران خان نے پیر کو سنگل قومی نصاب (ایس این سی) کا آغاز کر دیا، گزشتہ 25 سالوں سے یہ میرا وژن تھا کہ پاکستان میں ایک دن ہم پورے ملک کے لیے ایک ہی بنیادی نصاب کا حامل ہوں گے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ لوگ مجھے بتاتے تھے کہ یہ ممکن نہیں ہے کیونکہ ایسا کرنے کی کوئی ترغیب نہیں تھی۔ انہوں نے کہا ، “[یہ تھا] کیونکہ جو لوگ اقتدار میں تھے ، جنہوں نے فیصلے کرنے تھے ، ان کے بچے ان اداروں میں پڑھ رہے تھے جہاں انگریزی میڈیم کی تعلیم تھی۔”
مزید پڑھیں؛سی اے اے نے پاکستانی مسافروں کے لیے ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ سروس کا آغاز کر دیا
وزیر اعظم خان نے کہا کہ تمام نوکریاں انگلش میڈیم کی تعلیم کے لیے تھیں ، تمام مراعات ان کے لیے معاشرے میں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ اسٹیٹس سمبل بن چکا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ذہنی غلامی جسمانی غلامی سے بھی بدتر ہے۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان نے غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں۔ ان کا یہ بیان ایک روز بعد آیا جب افغان طالبان نے دارالحکومت کابل کا کنٹرول سنبھال لیا اور اپنی حکومت قائم کی۔
وزیراعظم نے کہا کہ ذہنی غلامی کا طوق توڑنا زیادہ مشکل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آپ وہ پہنتے ہیں جو دوسرے پہنتے ہیں ، آپ ان کا فیشن اپناتے ہیں کیونکہ آپ سمجھتے ہیں کہ وہ آپ سے بہتر ہیں۔ اور ایک غلام کبھی بھی کوئی بڑی چیز حاصل نہیں کر سکتا۔
مزید پڑھیں؛کوروناایس او پیز کی بد ترین خلاف ورزیاں سیاستدانوں نے کی، نیشل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر
25 جون 2021 کو وزیراعظم عمران خان نے کہاتھا کہ ان کی حکومت مارچ 2021 سے یکساں تعلیمی نظام نافذ کرنے جا رہی ہے۔
وزیراعظم قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ دینی مدارس کے 25 لاکھ طلباء کو قومی دھارے میں لایا جائے گا۔
وزیر اعظم خان نے کہا کہ ان طلباء کو عالمی تعلیم بھی دی جائے گی۔ انہوں نے کوویڈ 19 ، معیشت ، کشمیر اور امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات سمیت کئی مسائل کے بارے میں بات کی۔
پنجاب 2021 سے واحد قومی نصاب نافذ کرے گا۔
پنجاب تعلیمی سال 2021-2022 سے سنگل قومی نصاب پر عمل درآمد شروع کرے گا۔
پنجاب کریکلرم اورٹیکس بک بورڈ کی جانب سے پیر کو جاری کردہ نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ نیا نصاب پہلی سے پانچویں جماعت تک پڑھایا جائے گا۔
مزید پڑھیں؛غیر سعودی ، جو مملکت کے قانونی رہائشی ہیں ، اب ایک جائیداد کے مالک ہو سکتے ہیں
“تعلیمی اصلاحات اور درسی کتابوں کے ترقیاتی ونگ ، سکولز ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی گریڈ پری I – V اور ماڈل کی نصابی کتب کے لیے ایس این سی ، آئندہ تعلیمی سیشن 2021 -22 اور اس کے بعدکے لیے پنجاب میں تعلیم کے تمام اسٹریمز (پبلک ، پرائیویٹ اور دینی مدارس) میں نفاذ کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
اس فیصلے کی منظوری وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے دسمبر میں صوبائی کابینہ کے اجلاس کے دوران دی تھی۔ حکومت کے مطابق ، یہ نظام رٹا سسٹم کے نظام کو ختم کرنے اور طلباء کی مہارت کو بہتر بنانے میں مدد دے گا۔