سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کراچی لاہور اور اسلام آباد سمیت ملک کے بڑے ہوائی اڈوں پرریپڈ پی سی آر ٹیسٹ سروس شروع کی ہے۔
حکام کے مطابق این سی او سی نے حکام سے ٹیسٹ کاؤنٹرز کے لیے جگہ مختص کرنے کی درخواست کی تھی۔ اب وہ سروس مہیا کر دی گئی ہے ، ایئرلائنز آپریٹرز کمیٹی سے منظور شدہ 15 لیبارٹریوں کی فہرست بھی جاری کر دی گئی ہے۔
ان لیبز نے کراچی ، اسلام آباد ، لاہور ، پشاور ، ملتان ، فیصل آباد ، اور سیالکوٹ ہوائی اڈوں پر کام کرنا شروع کر دیا ہے۔
مزید پڑھیں؛کوروناایس او پیز کی بد ترین خلاف ورزیاں سیاستدانوں نے کی، نیشل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر
اے او سی نے پشاور ایئر پورٹ پر ریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کے چارجز کو 6500 روپے سے کم کرکے 4 ہزار روپے کردیا ہے۔
سی اے اے نے کہا کہ حکام نے مسافروں پر مالی بوجھ کم کرنے کے لیے دیگر ہوائی اڈوں پر چارجز کم کرنے کو بھی کہا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی جانب سے ملک میں داخلے کے لیےریپڈ پی سی آر ٹیسٹ کی شرط عائد کیے جانے کے بعد بہت سے مسافر کراچی اور اسلام آباد ہوائی اڈوں پر پھنسے ہوئے تھے۔
فلائی دبئی کی ویب سائٹ پر 4 اگست کو شائع ہونے والا ایک سرکلر پڑھا گیا جس میں بھارت ، نیپال ، پاکستان ، سری لنکا اور یوگنڈا سے متحدہ عرب امارات کے باشندوں کی آمدورفت معطل کردی گئی تھی۔
مزید پڑھیں؛اوگرا نے پٹرول کی قیمت میں اضافے کی سفارش کردی، نئی قیمتوں کا اطلاق 16 اگست سے ہوگا۔
تاہم ، اس میں کہا گیا ہے کہ مسافروں کی درج ذیل اقسام ، چاہے ویکسین لگائی گئی ہوں یا نہیں ، کچھ شرائط کی تعمیل کے تحت دبئی میں داخل ہونے کی اجازت دی جائے گی۔
طبی عملے کے ارکان۔
تعلیمی شعبے کے ملازمین۔
اس وقت متحدہ عرب امارات میں زیر تعلیم طلباء۔
انسانی بنیادوں پر جاری کردہ درست ویزا کے حاملین۔
مقامی اور وفاقی حکومت کے اداروں کے ملازمین۔
متحدہ عرب امارات میں طبی علاج کرانے والے مسافر۔
تاہم ، ان مسافروں کو منفی پی سی آر ٹیسٹ کے نتائج کی ایک پرنٹ کاپی پیش کرنی ہوگی اور ان کے روانگی کے ممالک میں ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے چار گھنٹے قبل ریپڈ پی سی آر، آر ٹی پی سی آر ، آئی ڈی نئا یا مالیکیولر ٹیسٹ سے گزرنا ہو گا، مسافروںکو دبئی پہنچنے پر بھی پی سی آر ٹیسٹ کرانا ہوگا۔