سعودی عرب میں سزائے موت سے چند لمحے پہلے باپ نے بیٹے کے قاتل کو معاف کر دیا، یہ واقع سعودی عرب کے شہر تبوک میں اُس وقت پیش آیا جب قصاص میدان میں سعودی شہری عوض المرانی نے سزائے موت کے فیصلے پر عمل درآمد سے چند لمحے پہلے اپنے بیٹے کے قاتل کو اللہ کی خاطر معاف کر دیا.
سعودی خبر رساں ایجنسی ایس پی اے اور اخبار 24 کے مطابق معافی کا اعلان سنتے ہی سزائے موت کا قیدی سجدے میں چلا گیا۔ تمام رشتہ دار اور احباب نے فیصلے کا پرجوش خیر مقدم کیا۔ سزائے موت کے مجرم نے پانچ برس جیل میں گزارے تھے اور سزا کے فیصلے پر عملدرآمد کیاجانا تھا۔
سعودی شہری کی جانب سے معاف کیے جانے، مجرم کے سجدہ شکر اور احباب کی طرف سے فیصلے کے پر جوش خیر مقدم کے مناظر پر مشتمل وڈیو کلپ سوشل میڈیا پر وائرل ہے۔
سزائے موت کے مجرم کو سجدے میں جاتے دیکھ کر اس کے کئی رشتے داروں نے بھی اپنے عزیز کو نئی زندگی ملنے پر اللہ کا شکر ادا کیا-
سعودی شہری عوض العمرانی نے معافی کا فیصلہ دیت کے بغیر کیا ہے۔
کئی اہل خیر نے مجرم کو موت کی سزا سے بچانے کے لیے مقتول کے باپ سے درخواست کی تھی کہ جیل میں قید کی زندگی گزارنے پر اکتفا کرلیا جائے اور قاتل کو اللہ کی خاطر معاف کردیا جائے۔